وزیر اعظم نریندر مودی عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار بیرون ملک دورے پر اتوار کی صبح پڑوسی ملک بھوٹان پہنچ گئے ہیں۔
ان کا پورے سرکاری احترام کے ساتھ استقبال کیا گیا۔
اس دو روزہ دورے پر ان کے ہمراہ بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور سیکریٹری خارجہ سجاتا سنگھ بھی ہیں۔
بھارتی خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ان کا یہ دورہ پڑوسی ممالک سے بھارت کے تعلقات کو مضبوط کرنے پر مرتکز ہوگا۔
اپنے دورے سے قبل نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ’انوکھے اور مخصوص رشتے کی وجہ سے بھوٹان کا دورہ ان کی فطری پسند تھا۔‘
اس دورے پر وہ بھوٹان کے راجہ جگمے کھیسر وانگ چک اور وزیر اعظم شیرنگ توبگے سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔
اس دو روزہ دورے کے دوران دونوں ممالک آپسی تعلقات کو مضبوط بنانے کے امکانات بطور خاص تجارت اور پن بجلی کے شعبے میں تعاون کے امکانات پر غور کریں گے۔
نریندر مودی بھوٹانی
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
اس کے علاوہ وہ بھارت کے امدادی پراجکٹ کے تحت تعمیر کی جانے والی بھوٹان سپریم کورٹ کی عمارت کا افتتاح بھی کریں گے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ بھارت کے نئے وزیر اعظم نے بھوٹان کو اپنا پہلا غیرملکی دورہ اس لیے بنایا ہے کہ چین نے حالیہ دنوں بھوٹان میں دلچسپی لینی شروع کی ہے اور تھمپو کے ساتھ باضابطہ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے بیجنگ کوشاں ہے۔
دورے سے قبل نریندر مودی نے کہا ’بھوٹان کے ساتھ تعلقات بھارت کی اہم خارجہ پالیسی کا حصہ ہوگا۔‘
انھوں نے کہا: ’بھوٹان اور بھارت کے تعلقات بہت خاص ہیں اور زمانے کے اتار چڑھاؤ میں قائم رہے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’بادشاہت سے جمہوری آئینی بادشاہت بھوٹان کی کامیابی کی کہانی ہے۔ انتخابات کا منظم انعقاد جمہوریت کے استحکام کے شواہد ہیں۔‘
واضح رہے کہ بھوٹان میں بھارت کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے اور بھارت پہلا ملک ہے جس کا وہاں مکمل سفارتخانہ ہے۔